کمپنی کی خبریں

مختلف لیبارٹری ضروریات کے لیے فیوم ہڈ انتخابی رہنما

2025-09-09

فیوم ہڈ خریدنا؟ سنجیدہ معاملہ ہے، کوئی مذاق نہیں۔ لیبارٹری میں آئے روز چلنے والے تجربات اور خطرناک کیمیکلز کے بیچ، غلط ہڈ چن لیا تو پوری ٹیم کی شامت آ سکتی ہے۔ سب سے پہلے تو ذرا غور کریں کہ آپ کے پاس کون سے کیمیکل ہیں۔ اگر تیزاب، بیس یا ویسے کوئی خطرناک سالوینٹ دھڑلے سے استعمال ہو رہے ہیں تو عام ہڈ کو بھول جائیں۔ آپ کو چاہیے ایسا ہڈ جو پولی پروپیلین (پی پی)، ایف آر پی یا پھر خاص اسٹینلیس اسٹیل سے بنا ہو—ورنہ زنگ اور رساؤ آپ کا مستقل دردِ سر بن جائیں گے۔

2.png

اب بات کرتے ہیں ہوا کے بہاؤ کی۔ ہر تجربہ ایک جیسا تو ہوتا نہیں، کچھ ریاکشنز میں دھواں اتنا نکلتا ہے کہ عام ہڈ ہانپنے لگتا ہے۔ اس لیے اگر آپ کے تجربے زیادہ تیز یا زہریلے ہیں تو ہائی پرفارمنس یا وی اے وی ہڈ ہی کام آئے گا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ صحیح ہوا کے بہاؤ سے حادثات کے امکانات کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں، اور سانس لینا بھی آسان رہتا ہے۔

سائز اور سیش ڈیزائن؟ اکثر لوگ نظر انداز کر جاتے ہیں، لیکن یہ بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ چھوٹا ہڈ لگایا تو آدھا سامان باہر، بڑا لگایا تو بجلی کی بربادی۔ سیش اگر عمودی یا افقی سلائیڈنگ والا ہو تو رسائی بھی آسان اور حفاظت بھی۔ اور اگر خودبخود بند ہونے والا سیش مل جائے تو سونے پہ سہاگہ—کم انرجی خرچ، زیادہ حفاظت۔

لیبارٹری فیوم ہڈ

پھر آتی ہیں اضافی چیزیں—الارم سسٹم، ایئر فلو مانیٹر، اور اگر ذرا دل بڑا کریں تو مرکزی وینٹیلیشن کے ساتھ انضمام۔ الارم بجا تو فوراً پتا چل جائے گا کہ کچھ گڑبڑ ہے، اور مرکزی نظام کی نگرانی سے پورا لیب سیٹ اپ ایک ہی سانس میں چلتا ہے۔

آخر میں، فیوم ہڈ مہنگا ہو یا سستا—اگر عملہ کو صحیح طریقہ ہی نہیں آتا تو سب بیکار۔ عملے کی تربیت اور باقاعدہ معائنہ ضروری ہے۔ فلٹر وقت پر بدلو، ہوا کے بہاؤ کی جانچ کرواتے رہو، ورنہ ایک دن اچانک سب کچھ رک جائے گا۔

تو جناب، کیمیکل مطابقت، ہوا کے بہاؤ، سائز، حفاظتی فیچرز اور دیکھ بھال—سب کو سامنے رکھیں، اور پھر ہڈ خریدیں۔ ورنہ بعد میں ’کاش‘ کہنا پڑے گا۔ سمارٹ بنیں، سیف رہیں!