دیکھیں، لیب کیمیکل کیبنٹ بس کوئی عام سی شیلف نہیں ہے جو آپ نے کونے میں رکھ لی۔ یہ اصل میں ایک پورا سکیورٹی وارئیر ہے، جو خطرناک اور زہریلے کیمیکلز کی حفاظت پر مامور رہتا ہے۔ اب ذرا سوچیے، جیسے جیسے لیبارٹری سیفٹی کے رولز اور ریگولیشنز کی سختی بڑھ رہی ہے، پرانے زمانے کے عام مکینیکل تالے اب بے بس ہو گئے ہیں۔ آج کل تو لیبارٹری میں تھوڑا سا بھی غیر ذمہ دارانہ رویہ سب کا نقصان کر سکتا ہے—تو پھر ذمے داریاں بھی ذرا اپگریڈ ہوں گی نا!
اب آجائیں جدید لاکنگ سسٹمز کی طرف۔ ڈیجیٹل کوڈ ہو، RFID کارڈز ہوں یا بایومیٹرک فنگرپرنٹ—سب کچھ مل جائے گا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ان سسٹمز کے ساتھ آپ بالکل نارڈ سٹائل میں کنٹرول بھی اپنے ہاتھ میں رکھتے ہیں اور سب کچھ اوپر سے مانیٹر بھی کر سکتے ہیں۔ کسی اجنبی کو اندر گھسنے کا شوق ہو، تو سیدھا الارم بجتا ہے۔ رسائی کا کون سا وقت، کون آیا، سب ریکارڈ ہو جاتا ہے—تو پھر آڈٹ کا بھی کوئی ٹینشن نہیں۔
اب، ایک اور زبردست فیچر—یہ نئے لاک لیب منیجمنٹ سافٹ ویئر کے ساتھ بھی ربط بنا لیتے ہیں۔ مان لیں، رات کوئی غلطی سے کیبنٹ کھلا رہ گیا، یا کوئی چوری کا سوچے—تو فوراً الرٹ آ جائے گا۔ اس طرح غلط استعمال، ایکسیڈنٹ یا چوری کا خطرہ تقریباً نا ہونے کے برابر رہ جاتا ہے۔ بعض ماڈلز میں تو ایمرجنسی اوور رائیڈ بھی ہوتا ہے، مطلب کوئی ایمرجنسی ہو تو جلدی سے رسائی مل جاتی ہے، مگر نارمل حالات میں چیک اینڈ بیلنس مکمل۔
اب سچ کہیں تو، وہ وقت گیا جب بس تالہ لگا کر فکرمند ہو جاتے تھے۔ جدید کیبنٹس کے لاکنگ سسٹمز نے لیب کو ایک پروفیشنل، سیف اور ریلی ایبل زون بنا دیا ہے۔ اسٹاف کو اطمینان، ریگولیٹری کمپلائنس، اور اوپریشنز کا اعتماد، یہ سب ایک ہی پیکیج میں ملتے ہیں۔ آخر میں کہنا بس یہ ہے، لیب سیفٹی سسٹم میں انویسٹ کرنا فول پروف سیفٹی، پیس آف مائنڈ اور پروفیشنل ازم کے لیے ضروری ہے—ورنہ آج نہیں تو کل، تاسف کے علاؤہ کچھ نہیں بچے گا!