سچ کہوں تو، آج کل کی لیبارٹری کی کامیابی صرف سائنسدانوں کی محنت پہ نہیں، بلکہ اُس جگہ پہ بھی ہے جہاں وہ کام کرتے ہیں۔ لیب بینچ—جی ہاں، یہی وہ جگہ ہے جہاں سارا جادو ہوتا ہے۔ اب پرانے زمانے والے سیدھے سادھے بینچز تو گئے وقتوں کی بات ہو گئی۔ اب ریسرچ اتنی کمپلیکس ہو گئی ہے کہ روایتی ڈیزائن فیل ہو جاتے ہیں۔ آج کل جو بینچز آرہے ہیں نا، وہ نہ صرف مضبوط ہیں بلکہ ایک دم فلیکسبل بھی ہیں، یعنی جس طرح چاہیں سیٹ کرلو۔
ایک سب سے بڑی چیز جو آئی ہے وہ ہے ماڈیولر بینچز۔ مطلب، اگر آپ کا پروجیکٹ بدل جائے یا ٹیم بڑھ جائے تو بس تھوڑا سا ایڈجسٹ کرو، سب کچھ نیا ہو جاتا ہے۔ ورک سرفیس الگ، شیلفنگ الگ، سٹوریج الگ—سب کچھ جڑتوڑ کے حساب سے۔ نہ کوئی بڑی توڑ پھوڑ، نہ ایکسٹرا خرچہ۔ اور اگر میٹیریل کی بات کریں تو، اب سٹیل اور کیمیکل ریزسٹنٹ سرفیسز نے لمبے عرصے تک چلنے کا وعدہ پورا کر دیا ہے، یعنی ایک بار لگا لو تو سالوں بے فکری۔
اب ذرا سمارٹ فیچرز کو دیکھو۔ پہلے آؤٹ لیٹس، وینٹیلیشن یا ڈیٹا کنیکشن کے لیے الگ الگ کھچ پچ ہوتی تھی۔ اب تو بینچ میں ہی سب کچھ فٹ ہے۔ اس سے صفائی بھی رہتی ہے اور کام بھی فٹا فٹ ہوتا ہے—کوئی وائرز کا جھنجھٹ نہیں، بندہ بس پلگ لگا کے کام شروع کرے۔
ارگونومکس کا بھی بڑا سین ہے آج کل۔ بینچ کی ہائٹ ایڈجسٹ ہو سکتی ہے، سٹوریج ہاتھ کے قریب ہے—تو آپ جتنا مرضی دیر تک کام کریں، تھکن کم ہوگی اور بیک پین والا سین بھی نہیں بنے گا۔ آخر میں، جتنی یہ سب چیزیں ایک ساتھ آئیں، لیب کا ماحول ہی بدل گیا—محفوظ، زیادہ پروڈکٹیو اور اگلے کئی سالوں کے لیے تیار۔
تو اگر آپ آج کل کی لیب چلا رہے ہیں یا نیا سیٹ اپ سوچ رہے ہیں، پرانے بینچز کو خدا حافظ کہیے اور ان نئے ماڈیولر بینچز کو خوش آمدید کہیے۔ زندگی آسان، کام تیز!